the etemaad urdu daily news
آیت شریف حدیث شریف وقت نماز
etemaad live tv watch now

ای پیپر

انگلش ویکلی

To Advertise Here
Please Contact
editor@etemaaddaily.com

اوپینین پول

کیا آپ کو لگتا ہے کہ دیویندر فڑنویس مہاراشٹر کے اگلے وزیر اعلیٰ ہوں گے؟

جی ہاں
نہیں
کہہ نہیں سکتے

انسانی حقوق کی ایک موقر بین الاقوامی تنظیم "ایمنسٹی انٹرنیشنل" کے مطابق گزشتہ سال دنیا کے مختلف ممالک میں سزائے موت پر عملدرآمد کی تعداد گزشتہ 25 برسوں میں سب سے زیادہ رہی۔

منگل کو جاری کی گئی اپنی ایک رپورٹ میں تنظیم نے بتایا کہ 2015ء میں 1637 افراد کی سزائے موت پر عملدرآمد کیا گیا جو کہ اس سے پچھلے برس کی نسبت 54 فیصد زیادہ اور 1989ء بعد کسی ایک سال میں ریکارڈ کی گئی یہ سب سے زیادہ تعداد تھی۔

رپورٹ کے مطابق اس کل تعداد کا نوے فیصد صرف تین ممالک، ایران، پاکستان اور سعودی عرب میں ریکارڈ کیا گیا۔

تنظیم کا کہنا تھا کہ اس ریکارڈ میں چین شامل نہیں کیونکہ وہاں بظاہر ہزاروں ایسے کیسز اس بنا پر ریکارڈ نہیں کیے جا سکے کہ چین ایسی سزاؤں کو



ریاستی راز تصور کرتے ہوئے افشا نہیں کرتا۔

یورپی ممالک میں بیلاروس واحد ملک ہے جہاں موت کی سزا رائج ہے جب کہ ویتنام نے اس ضمن میں معلومات فراہم نہیں کیں۔

سعودی عرب میں 158 لوگوں کی سزائے موت پر گزشتہ سال عمل کیا گیا۔ ان میں سے اکثریت کا سرقلم کر کے سزا پر عملدرآمد کیا گیا لیکن بعض کیسز میں مجرموں کو فائرنگ اسکواڈ کے سامنے کھڑا کر کے موت کے گھاٹ اتارا گیا اور ان کی لاشیں عوام کے سامنے پیش بھی کی گئیں۔

ایران میں گزشتہ سال 997 افراد کی سزائے موت پر عملدرآمد کیا گیا جن میں اکثریت منشیات سے متعلق جرائم میں سزا پانے والے مجرموں کی تھی۔

تنظیم کے مطابق ایران میں چار ایسے مجرموں کو بھی سزائے موت دی گئی جن کی عمریں مبینہ طور پر 18 سال سے کم تھیں۔
اس پوسٹ کے لئے کوئی تبصرہ نہیں ہے.
تبصرہ کیجئے
نام:
ای میل:
تبصرہ:
بتایا گیا کوڈ داخل کرے:


Can't read the image? click here to refresh
http://st-josephs.in/
https://www.owaisihospital.com/
https://www.darussalambank.com

موسم کا حال

حیدرآباد

etemaad rishtey - a muslim matrimony
© 2025 Etemaad Urdu Daily, All Rights Reserved.